by

صدر ڈاکٹرعارف علوی کی زیر صدارت زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ کے بارے اجلاس

بچوں کے تحفظ کے لئے زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ کے موثر نفاذ اور آگاہی کی ضرورت ہے، صدر مملکت


Comments

4 responses to “”

  1. تمام صوبوں کی پولیس اور زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی سمیت مختلف سٹیک ہولڈرز کے درمیان موثر رابطہ کاری اور معلومات کا فوری اشتراک لاپتہ اور مغوی بچوں کی بروقت بازیابی میں مدد کر سکتا ہے۔ صدر مملکت

  2. اجلاس میں سیکرٹری وزارت انسانی حقوق اللہ ڈینو خواجہ، آئی جی اسلام آباد، ایڈیشنل آئی جیز سندھ، بلوچستان، کے پی کے اور پنجاب پولیس، این جی اوز کے نمائندوں اور حکومت کے اعلیٰ حکام کی شرکت۔

    سیکرٹری انسانی حقوق کی زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ 2020 کے بارے میں تفصیلی بریفنگ۔

  3. 2020 سے اب تک 2246 بچوں کے لاپتہ ہونے کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔سیکرٹری انسانی حقوق

    سیکرٹری نے اجلاس کو زینب الرٹ ریسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سےآگاہ کیا۔

  4. پی ایم پورٹل پر ڈیٹا کو محفوظ رکھنے اور ZARRA اینڈرائڈ ایپ لانچ کرنے کے علاوہ پولیس کے ساتھ کوآرڈینیشن میکنزم بھی قائم کیا گیا ہے۔ سیکرٹری

    اجلاس میں ضلعی اور کمیونٹی کی سطح پر پولیس افسران کے لئے تربیتی پروگرام وضع کرنے پر اتفاق