by

صدر عارف علوی نے دو نجی انشورنس کمپنیوں کو دو متوفی پالیسی ہولڈرز کے ورثاء کو 34 لاکھ 60ہزار روپے کے ڈیتھ انشورنس کلیمز ادا کرنے کی ہدایت کردی

صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلوں کے خلاف آدم جی لائف ایشورنس اور ای ایف یو لائف ایشورنس کمپنی کی دائر کردہ دو اپیلیں مسترد کردیں


Comments

7 responses to “”

  1. محترمہ زاہدہ نسرین کی متوفی بہن نے 2021 ء میں آدم جی لائف ایشورنس کمپنی سے 30 لاکھ کی انشورنس پالیسی حاصل کی ، تفصیلات

    2022 ء میں بہن کی وفات کے بعد خاتون نے کمپنی سے ڈیتھ انشورنس کلیم کا مطالبہ کیا

  2. کمپنی نے بیمہ پالیسی حاصل کرتے وقت گردے اور جگر کی بیماری چھپا نے کی بنیاد پر کلیم ادائیگی سے انکار کردیا

    میمونہ نعیم کے شوہر نے ای ایف یو لائف ایشورنس سے 2015 ءمیں 460,000 روپے کی انشورنس پالیسی حاصل کی

  3. شوہر کے انتقال پر خاتون نے انشورنس کلیم کا دعویٰ دائر کیا جسے کمپنی نے مسترد کردیا

    کمپنی نے متوفی کی جانب سے پالیسی حاصل کرتے وقت ہائی بلڈ پریشر کی بیماری چھپانے کی بنیاد پرکلیم ادائیگی سے انکارکیا

    شکایت کنندگان نے انصاف کے حصول کیلئے وفاقی محتسب کو الگ الگ شکایات درج کرائیں

  4. وفاقی محتسب نے شکایت کنندگان کے حق میں احکامات جاری کیے

    وفاقی محتسب نے متعلقہ انشورنس کمپنیوں کو متعلقہ ورثاء کو کلیمز ادا کرنے کی ہدایت کی

    بعد ازاں ، کمپنیوں نے محتسب کے فیصلوں کے خلاف صدر مملکت کے پاس الگ الگ درخواستیں دائر کیں

  5. صدر مملکت نے کیسز کے حقائق کا جائزہ لینے ، فریقین کو سننے کے بعد کمپنیوں کی درخواستیں مسترد کر دیں

    کمپنیاں انشورنس سے پہلے کی بیماریوں کے حوالےسے کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہیں، صدرمملکت

    انشورنس سے پہلے کی بیماریوں کوثابت کرنے کی ذمہ داری کمپنیوں پر عائدہوتی ہے، صدرمملکت

  6. انشورنس کلیمز کی تردید کیلئے بیماریوں کو ثابت کرنے کیلئے ناقابل تردید ثبوت کی ضرورت ہوتی ہے، صدر مملکت

    صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا

    ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کو چھپانے کو دھوکہ دہی سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا، صدر مملکت

  7. ایسی بیماریوں میں مبتلا زیادہ تر لوگ اپنی زندگی میں زیادہ محتاط رہ کر عام لوگوں کی طرح زندگی گزارتے ہیں، صدر مملکت

    صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے احکامات کو برقرار ، کمپنیوں کو متوفی پالیسی ہولڈرز کے ورثاء کو ڈیتھ انشورنس ادا کرنے کی ہدایت